السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

مجلس علمی آفیشل موبائل ایپلیکیشن لانچ کردی گئی ہے ، ڈاؤن لوڈ بٹن پر کلک کریں
  غیر رجسٹرڈ ممبر کو ویب سائٹ دیکھنا محدود ہے

مجلس علمی آفیشل 

انتظامیہ
خادم
رجسٹرڈ ممبر
ایمان کی کسوٹی

اَلْحَمْدُ للہِ نَحْمَدُہُ وَنَسْتَعِیْنُهُ وَنَسْتَعْفِرُهُ وَنُؤْمِنُ بِهِ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْهِ وَنَعُوْذُ بِاللهِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ یَّهْدِهِ اللُه فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ یُّضَِْلْهُ فَلَا هَادِیَ لَُه وَنَشْهَدُ أَنْ لآَّ إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ وَنَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ صَلى الله عليه وسلم وعلی آله وصحبه أجمعين.
اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم الله الرحمن الرحيم
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم
لَا یُؤْمِنُ أَحَد کُمْ حَتّیٰ أَكُوْنُ اَحَبُّ اِلَیْهِ مِنْ وَّالِدِہِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِيْن
(رواه البخاري ومسلم و أحمد و النسائ و ابن ماجہ)

“””””تم میں سے کوئی شخص مؤمن نہیں ہو سکتا-جب تک میں اسکے نزدیک اس کے والد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں”””””

عشق حقیقی کیا ہے؟ ؟
اس ارشاد گرامی سے ثابت ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر ایمان لانا اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ محبت ہونا، ان دونوں کے ایک ہی معنیٰ ہیں، سو ایمان کے یہ معنی ٹهرے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ محبت ہو ، اسلئے ”’ آمنا ””’ (ہم ایمان لائے ) کے معنیٰ ہے “” عشقنا ”””” یا اللہ! ہم تیرے اور تیرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشق ہو گئے ”’ ایمان اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا عشق دونوں کا مطلب ایک ہی ہے – عشق نہیں تو ایمان نہیں- اگر اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت درجئہ عشق میں ہو تو ایمان کا دعویٰ قبول ہو گا ورنہ نہیں –
اس کے بعد یہ سمجھ لیجئے کہ عشق کسے کہتے ہیں ؟ فرمایا

عاشقی چیست بگو بندئہ جابان بودن
دل بدست دیگرے دادن و حیران بودن

عاشقی یہ ہے کہ جس کے ساتھ محبت ہے اسکا بندہ یعنی غلام بن جائے اور غلام بننے کے معنی کیا ہیں ؟ اپنا دل نکال کر محبوب کے ہاتھ میں پکڑا دینا اور اسکی رضاجوئ کیلئے حیران و سرگرداں رہنا – مقصد یہ ہے کہ اپنے دل کی تمام خواہشات تمام تمنائیں تمام آرزوئیں محبوب کے تابع کر دینا اسکی مرضی کے خلاف سب خواہشات اور تمناؤں کو اس پر قربان کر دینا ، فرمایا

عشق آن شعلہ است کوچون برفروخت
ہر چہ جز معشوق باقی جملہ سوخت

عشق کا شعلہ جب بهڑک اٹهتا ہے تو معشوق کے سوا تمام دنیا حتی کہ خود عاشق کو بهی جلا کر خاک کر دیتا ہے -یعنی عاشق کی نظر میں تمام دنیا نیست ہو جاتی ہے حتٰی کہ اپنے نفس کی خواہشات بھی قربان کر دے گا – ہر وقت یہی دهن رہے گی کہ محبوب کی رضا کس میں ہے ؟؟؟
 
Top