السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

مجلس علمی آفیشل موبائل ایپلیکیشن لانچ کردی گئی ہے ، ڈاؤن لوڈ بٹن پر کلک کریں
  غیر رجسٹرڈ ممبر کو ویب سائٹ دیکھنا محدود ہے

❤️ محفل عشق و محبت ❤️🌿


عشق خود مرے عشق پر فدا ہورہا ہے
آہ کیسے تبدیل زندگی کا فسانہ ہورہا ہے

(اس مومن بندے کی کیفیت جو اللہ کی رضا کے خاطر دنیا کی حرام رنگینیوں کو ترک کرتا ہے تو اس کے ٹوٹے ہوئے دل پر اللہ تعالیٰ کیسا سکوں نازل فرماتے ہیں اور اسے اللہ تبارک و تعالیٰ کا کیسا پیار محسوس ہوتا ہے)

مجھے کس ہستی نے پیار سے لے کے، اپنے پاس سلایا ہے
کہ کائنات کی ہر چیز کو، میری نظر سے گرایا ہے

"خون آرزو کے بعد ........!"
دریائے خوں عبور کر کے، سر زیر تیغ رکھ کر،
آہ نہ پوچھو کس قدر مشکل سے ہم پہنچے ہیں
"بہت آرزؤں کو پامال کر کے ہم نے انکو پایا ہے!!"
کانٹوں کی راہوں سے ہوتے
پھولوں تک پہنچے ہیں ہم
اور گھر بنانے دل میں انکا
آہوں تک پہنچے ہیں ہم

آسان نہیں دل میں سمانا انکو
نالوں تک پہنچے ہیں ہم
اور، اس غمزدہ دل پر مرہم لگانے
دیوانوں تک پہنچے ہیں ہم
(یعنی اہل اللہ، اللہ کی محبت کے دیوانے)
"حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا کہ گناہوں کی حثیت کنکر پھتر کی طرح ہے، اگر ان کنکر کو چھوڑ کر ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کو دل میں پاگئے تو یہ نہایت سستا سودا ہے..... اسی سے متعلق یہ شعر ہے!:"

چند کنکر کھو کر ہم انکو پاگئے
اس سودے کو بہت سستا پایا ہم نے

کلیجے منہ کو آتے تھے کھٹن راہ سے گزرتے
سکوں آیا پھر، جب ان کا رخ زیبا پایا ہم نے
 
آخری بار ترمیم:
Top