کیا احتلام سے روزہ ٹوٹتا ہے ؟
سوال:(۱) کیا احتلام سے روزہ ٹوٹتا ہے ؟ (۲) کیا مرض جریان میں غسل کرنا فرض ہے ؟ اور جریان کی وجہ سے بھی روزہ ٹوٹتا ہے ؟ (۳) احتلام کی حالت میں روزہ جائز ہے یا نہیں؟ (۴) جریان کے مرض کا کوئی علاج بتا ئیں۔
جواب نمبر: 152515بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1099-1079/N=11/1438
(۱): روزہ کی حالت میں اگر کوئی شخص سوئے اور احتلام ہوجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(۲): جریان میں اگر شہوت کے بغیر منی نکلے تو غسل فرض نہیں ہوتا اور اگر شہوت کے ساتھ نکلے تو غسل فرض ہوجاتا ہے۔
اور جریان کا مریض اگر عضو تناسل کے ساتھ کوئی حرکت نہ کرے اور نہ بیوی وغیرہ کو چھوئے ، صرف غور وفکر سے یا عورت کی تصویر دیکھنے سے منی خارج ہوجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(۳): جی ہاں! جائز ہے؛ البتہ احتلام میں رہ کر کوئی نماز قضا کرنا یا جماعت ترک کرنا درست نہیں، نماز با جماعت سے پہلے غسل جنابت ضرور کرلینا چاہیے۔
(۴): جریان کے علاج کے سلسلہ میں کسی ماہر وتجربہ کار حکیم سے رابطہ کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند