ایک آدمی سرِ راہ اپنے ڈاکٹر سے ملا تو حیرت سے پوچھا؛ جناب آپ اپنا کلینک بند کر کے چپکے سے کہیں چلے گئے اور کسی کو بتایا تک بھی نہیں
ایسا کیوں
ڈاکٹر نے حیرت سے کہا: نہیں تو !! میرا کلینک تو ابھی بھی وہیں پر ہی ہے تمہیں ایسا کس نے بتایا
اس آدمی نے کہا؛
آپ کے کلینک کے نیچے چاول کی دکان والے نے اور اس کے برابر بیٹھے قصاب نے
ڈاکٹر صاحب سیدھا اس چاول اور قصاب کی دکان پر گئے اور پوچھا
بھائی، تم لوگوں اور میرے بیچ میں ایسی کون سی بات ہو گئی ہے کہ تم میرے مریضوں کو اوپر میرے کلینک میں جانے دینے کی بجائے بتاتے ہو کہ میں یہاں سے کلینک بند کر کے کہیں اور چلا گیا ہوں۔۔ ایسا کیوں کر رہے ہو؟
ان دونوں نے کہا: ڈاکٹر صاحب
آپ بھی تو جو بھی مریض آتا ہے اسے کہتے ہو کہ چاول نہ کھاؤ، بڑا گوشت نہ کھایا کرو ان سے الرجی ہوتی ہے
اگر کام کرنا ہے تو مل کر کرتے ہیں __ ورنہ دکان داری بند ہو گی تو سب کی ہوگی
ایسا کیوں
ڈاکٹر نے حیرت سے کہا: نہیں تو !! میرا کلینک تو ابھی بھی وہیں پر ہی ہے تمہیں ایسا کس نے بتایا
اس آدمی نے کہا؛
آپ کے کلینک کے نیچے چاول کی دکان والے نے اور اس کے برابر بیٹھے قصاب نے
ڈاکٹر صاحب سیدھا اس چاول اور قصاب کی دکان پر گئے اور پوچھا
بھائی، تم لوگوں اور میرے بیچ میں ایسی کون سی بات ہو گئی ہے کہ تم میرے مریضوں کو اوپر میرے کلینک میں جانے دینے کی بجائے بتاتے ہو کہ میں یہاں سے کلینک بند کر کے کہیں اور چلا گیا ہوں۔۔ ایسا کیوں کر رہے ہو؟
ان دونوں نے کہا: ڈاکٹر صاحب
آپ بھی تو جو بھی مریض آتا ہے اسے کہتے ہو کہ چاول نہ کھاؤ، بڑا گوشت نہ کھایا کرو ان سے الرجی ہوتی ہے
اگر کام کرنا ہے تو مل کر کرتے ہیں __ ورنہ دکان داری بند ہو گی تو سب کی ہوگی