دل کے صحرا پہ عبادات کی بارش برسے
ہو حفاظت مِری شیطان و نفس کے شر سے
سن کے آذان کی آواز چلوں مسجد کو
ہو تعلق میرا ایسا ہی خدا کے گھر سے
بارہا دیکھ کے آقا کی مبارک نگری
دل مِرا روز زیارت کو دوبارہ ترسے
رب کو محبوب ہے آقا کا امتی لیکن
خود کو زخمی نہ کرے معصیت کے خنجر سے
رب نے فرمادیا ہر غم کے بعد راحت ہے
ہم کو اک پل بھی شکایت نہ ہو مقدر سے
ہر نبی مانگ کے بتلائے اپنی امت کو
سب کو ملتا ہے اسی ذوالجلال کے در سے
ہدہدالہ آبادی
ہو حفاظت مِری شیطان و نفس کے شر سے
سن کے آذان کی آواز چلوں مسجد کو
ہو تعلق میرا ایسا ہی خدا کے گھر سے
بارہا دیکھ کے آقا کی مبارک نگری
دل مِرا روز زیارت کو دوبارہ ترسے
رب کو محبوب ہے آقا کا امتی لیکن
خود کو زخمی نہ کرے معصیت کے خنجر سے
رب نے فرمادیا ہر غم کے بعد راحت ہے
ہم کو اک پل بھی شکایت نہ ہو مقدر سے
ہر نبی مانگ کے بتلائے اپنی امت کو
سب کو ملتا ہے اسی ذوالجلال کے در سے
ہدہدالہ آبادی