السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

مجلس علمی آفیشل موبائل ایپلیکیشن لانچ کردی گئی ہے ، ڈاؤن لوڈ بٹن پر کلک کریں
  غیر رجسٹرڈ ممبر کو ویب سائٹ دیکھنا محدود ہے

آپ کے خیال میں ایک درخت کس قدر مہنگا بک سکتا ہے؟ ایک لاکھ روپے؟ دس لاکھ روپے؟

آپ کے خیال میں ایک درخت کس قدر مہنگا بک سکتا ہے؟ ایک لاکھ روپے؟ دس لاکھ روپے؟

بنکاک کے ایک مندر میں ایسا درخت موجود ہے جس کی قیمت ۲ کروڑ ۳۰ لاکھ ڈالرز لگ چکی ہے۔ بلاشبہ یہ دنیا کا قیمتی ترین درخت ہے جسے عربی میں "عود" اور انگریزی میں "Agerwood" کہتے ہیں۔

عود کی سب سے نایاب قسم "کینام" ہے جس کی قیمت عالمی مارکیٹ میں ۹ ملین ڈالرز فی کلو ہے۔کچھ عرصہ قبل شنگھائی میں کینام کا دو کلو کا ٹکڑا ۱ کروڑ ۸۰ لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوا۔ عام طور پر عود کی قیمت اس میں موجود عرق کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے جو ۸۰ ہزار ڈالر فی لیٹر بکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی چھال دو سو ڈالر سے پانچ ہزار ڈالر فی کلو تک فروخت ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس درخت میں ایسا کیا ہے جس کیلئے جاپانی سرمایہ کار اتنی قیمت دینے کیلئے تیار ہیں؟
عود ایسا درخت ہے جسے بدھ مت، ہندو مت اور اسلام میں مذہبی حیثیت حاصل ہے۔ جہاں ہندوؤں کی مذہبی کتاب رگ وید میں اس کا تذکرہ ملتا ہے وہیں شواہد ملے ہیں کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے دور میں اس لکڑی کو ہندوستان سے منگوا کر خوشبو کےلیے استعمال کیا جاتا تھا وہیں شواہد ملے ہیں کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے دور میں اس لکڑی کو ہندوستان سے منگوا کر خوشبو کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ حدیث شریف میں ہے کہ "تم اس عودِ ہندی کو لازم جانو کہ اس میں سات طرح کی شفا ہے"۔ جن خوش نصیب لوگوں کو بیت اللّٰہ کی زیارت کا شرف حاصل ہوا ہے انہوں نے حرم کی فضا میں مسحور کن خوشبو محسوس کی ہوگی۔ یہ خوشبو عود کے سلگنے سے اٹھتی ہے۔ کعبہ شریف کے غلاف اور حجرِ اسود پر بھی عود کی خوشبو لگائی جاتی ہے۔ عود کا شمار دنیا کے مہنگے ترین پرفیومز میں کیا جاتا ہے، جسے صرف عرب شہزادے اور امیر لوگ ہی استعمال کرتے ہیں۔ اس درخت کے طبی فوائد کا ذکر کریں تو اس کی تاثیر خواب آور ہے۔ جوڑوں کے درد، جلدی امراض، ہاضمے کی خرابی اور کینسر میں فائدہ دیتا ہے۔ جو لوگ مراقبہ یا اسی قسم کی ذہنی مشقیں کرتے ہیں ان کے لئے عود کے بخارات موثر ہیں۔

عود کی مانگ میں عالمی سطح پر دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس وقت عالمی سطح پر اس کی مارکیٹ ۳۲ ارب ڈالرز کی ہے، جو اگلے آٹھ سال میں دگنی ہوجائے گی۔ آخر کیا وجہ ہے کہ اتنے فوائد کے باوجود اس درخت کی مانگ پوری نہیں ہورہی؟ سادہ الفاظ میں اس کی وجہ عود کی محدود پیداوار ہے۔

View attachment 51View attachment 52View attachment 53
 
Top