برف کا تودہ ۔۔۔۔ آسیہ عمران
سمندر میں برف کے بڑے تودے کو کبھی دیکھا ہے ؟
بظاہردیکھنے پر چھوٹا نظر آتا ہے۔ مگر حقیقت میں وہ بہت بڑا ہوتا ہے ۔
سمندر کے اوپر دراصل تودے کا صرف دس فیصد ہی نظرآتاہے ۔
باقی نوے فیصد نظروں سے اوجھل پوشیدہ ہوتا ہے ۔
صاحب کردار شخص بھی ایسا ہی ہوتا ہے،وہ جتنا بردبار ، باوقار ، سچا ،امانت دار، مہذب ،باکردار، مثبت ،پرخلوص اور مفید نظر آتا ہے ۔ اس سے کہیں زیادہ خوبصورت،کہیں ذیادہ بڑاہوتا ہے ۔
وہ اپنی شخصیت کے پوشیدہ نوے فیصد حصے میں وقت ،حالات و واقعات پر غور کرتا ،اپنے خالق سے تعلق استوار کرتا ۔ہر سوچ ،عمل کو باریک چھلنی سے گزارتا اپنے لئے حقیقی جواہر چنتا،گندگیوں ،خباثتوں سے بچتا بچاتا، خود سے بات چیت تک میں بھی محتاط ہوتا ہے۔
گویا اس کی ظاہری شخصیت کے پیچھے کام کرنے والا بڑا کارخانہ ہی نہیں ،ایک پورا جہاں ہوتا ہے ۔ جس میں اسےاچھائی ،برائی میں میں سے درست کو منتخب کرنا ہوتا ہے ۔
یہ بڑا ہی مشکل مرحلہ ہوتا ہے
لہذا بظاہر عام سا معمولی سا اچھا نظر آنے والا شخص بہت خاص ہوتا ہے ۔ہمیں معمولی اس لئے لگتا ہے کہ ہم اس کا صرف دس فیصد دیکھ پا رہے ہوتے ہیں ۔ دراصل باقی نوے فیصد دیکھنے کو بصیرت چاہیے ہوتی ہے ۔
انھوں نے تفصیلی بات کرتے استفہامی انداز اپناتے کہا ۔
پھر بولے
میری بچی
وہ جو نگاہیں جھکا لیتے ہیں، بہت کچھ کہنے،کرنے کی قدرت رکھنے کے باوجود احتراما خاموش ہو جاتے ہیں ، لحاظ کرتے رشتوں کی پاسداری کرتے،خود پر دوسروں کو ترجیح دیتے، مان اور بھرم رکھتے ہیں، معمولی نہیں ،غیر معمولی اور انمول ہوتے ہیں ۔
کہ اپنے پیچھے ایک جہاں سنبھالے ہوتے ہیں ۔
پیغام مشکل تھا --- مگر سمجھ آگیا تھا