ابو محمد
رجسٹرڈ ممبر
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مکتوب خادم > مُکفِّر اعمال
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته...مکتوب خادم > مُکفِّر اعمال
اللہ تعالی”مغفرت“ اور ”حکمت“ عطاء فرمائیں...
امین الامة حضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں...
”التھلکة ھو ان یذنب ثم لا یعمل بعدہ خیرا حتی یھلک“
”ہلاکت یہ ہے کہ کوئی شخص گناہ کرے پھر اس کے بعد مرتے دم تک کوئی خیر اور نیکی نہ کرے“
مقصد یہ ہے کہ اگر کسی مسلمان سے گناہ ہو جائے تو یہ اس کے لئے حتمی ”ہلاکت“ نہیں...”ہلاکت“ یہ ہے کہ گناہ کے بعد کوئی نیکی نہ کرے اور اسی حالت میں مرجائے...یہ اشارہ ہے قرآن مجید کی کئی ایات کی طرف جن میں سے ایک میں ہے:-
”اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِ“ (ھود ١١٤)
ترجمہ ”نیکیاں یقینا گناہوں کو مٹا دیتی ہیں“
ایک مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ گناہوں سے بچنے کا مکمل اہتمام کرے.......لیکن پھر بھی گناہ ہو جاتا ہے تو مایوس ہوکر خود کو...شیطان اور گناہوں کے حوالے نہ کر دے...بلکہ فوراً اٹھے..توبہ، استغفار کرے اور نیک اعمال میں لگ جائے...جتنا بڑا گناہ ہوا ہو......اس سے بڑی نیکی کی کوشش کرے...قرآن و حدیث میں ایسے کئی اعمال کا ذکر ہے جو گناہوں کو مٹا دیتے ہیں...حتی کہ کبیرہ گناہوں کو بھی...پس جو مسلمان اپنی زندگی کا مستقل معمول یہی بنا لے کہ...اس سے جب بھی گناہ ہو وہ فوراً بڑی بڑی نیکیوں میں لگ جائے.......تب ان شاءاللہ وہ ضرور کامیاب ہوگا اور اس کے شیطان کی کمر ٹوٹ جائے گی...اور ”نیکیوں“ کے ڈر سے وہ اسے گناہوں کی دعوت نہیں دے گا........کراچی والوں کی زبان میں شیطان کہے گا...چھوڑو بھائی اس سے کیا گناہ کروائیں یہ سالا تو گناہ کے بعد نیکیاں کر کر کے میری ایسی تیسی پھیر دے گا.......
بڑے گناہوں کو مٹانے والے اعمال میں سے ایک ”جہاد فی سبیل اللہ“ ہے...جان سے اور مال سے... اسیطرح والدین کے ساتھ حسن سلوک...مسجد کی طرف نماز کے لئے زیادہ قدم اٹھانا...آجکل ”جہاد اقصیٰ“ جاری ہے مہم مکمل ہونے والی ہے...زیادہ سے زیادہ حصہ اس عظیم اور مکفر نیکی میں ڈال دیں...
والسلام
خادم...... لااله الاالله محمد رسول الله